مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے سابق وزیر خارجہ اور مجمع تشخیص مصلحت نظام کےریسرچ سینٹر کے سربراہ ڈاکٹرعلی اکبرولایتی نے کہا ہے کہ ایران کو پہلے بھی ناتجربہ کار افراد کی طرف سےدھمکیاں ملتی رہی ہے اور امریکہ کی نئی حکومت کو جلدہی پتہ چل جائے گا کہ اس کی دھمکیاں بیکار، بے سود اور بے فائدہ ہیں۔
ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے آرمینیا کے وزیر دفاع کے ساتھ ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی نئی حکومت کا تحفہ خود امریکی عوام کے لئے نقصان دہ ثابت ہوگا۔
ڈاکٹر ولایتی نے کہا کہ خو دامریکی عوام بھی صدر ٹرمپ کی انتہا پسندانہ اور غیر سنجیدہ پالیسیوں کے خلاف ہیں کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک ناتجربہ کار فرد ہے جسے سیاست کا کوئي پتہ نہیں ۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکہ کے سابق حکام سے سوال کرنا چاہیے کہ انھیں افغانستان میں کیسے شکست ہوئی اورعراق میں ان کی ناک زمین پر کیسے رگڑی گئی ؟ اس کے بعد وہ دوسروں دھمکی دیں۔
ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شام کے بارے میں حالیہ اجلاس میں امریکہ کی غیر موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آستانہ اجلاس میں امریکہ کی عدم موجودگی سے ثابت ہوگيا کہ روس، ایران اور ترکی ملکر علاقائی مسائل کو حل کرسکتے ہیں۔
ڈاکٹر ولایتی نے کہا کہ دنیا میں جاری تشدد ، ظلم و ستم اور دہشت گردی کے پیچھے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا ہاتھ ہے اور امریکہ کو اپنی غلط رفتار کے بارے میں جواب دینا چاہیے۔
ڈاکٹر ولایتی نے ایران کے میزائل سسٹم کے بارے میں امریکہ و اسرائيل کی بےبنیاد پریشانی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا میزائل سسٹم صرف دفاعی نوعیت کا ہے اور میزائلوں کے تجربہ کا سلسلہ جاری رہےگا۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کے پاس پیشرفتہ ایٹمی ہتھیار موجود ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ ایران اپنے دفاع کے لئے معمولی ہتھیاروں کا تجربہ بھی نہ کرے۔
آرمینیا کے وزير دفاع نے ایران اور آرمینیا کے باہمی تعلقات کو مضبوط اور مستحکم قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران خطے کا اہم ملک ہے جو خطے میں پائدار امن و صلح برقرار کرنے کی تلاش و کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔ آرمینیا کے وزير دفاع نے کہا کہ آرمینیا کے وزير اعظم بھی عنقریب ایران کا دورہ کریں گے۔
آپ کا تبصرہ